Wikipedia

Search results

Monday, May 4, 2020

مسافر قسط نمبر_16


مسافر
قسط نمبر_16
از
خانزادی

آفیسر میری بات سنیں پلیز!
آپ کو ضرور کوئی غلط فہمی ہوئی۔۔۔جیسے دکھ رہا ہے ویسا ہے نہی۔
یہ ان لوگوں کی چال ہے۔
میری بیوی خطرے میں ہے۔
مجھے جانے دیں۔۔۔۔
مجھے میرا فون واپس کریں مجھے بات کرنی ہے اپنی بیوی سے۔
دانیال دو گھنٹے چلاتا رہا مگر کسی نے اس کی ایک نا سنی۔
آخر کار جب وہ تھک ہار کر بیٹھ گیا تو ایک پولیس آفیسر اس کے پاس آیا۔
دانیال کو امید کی کرن نظر آئی وہ جنگلے کے اس پار تیزی سے اٹھ کھڑا ہوا۔
Show me any one proof that claim she is your wife
ثبوت۔۔۔۔ہاں ثبوت ہے میرے پاس۔
i will show you please give my phone back
وہ پولیس آفیسر سر ہلاتے ہوئے وہاں سے چلا گیا اور دانیال کا فون لے کر واپس آیا۔
you have just 10 mints
Ok!
دانیال نے جلدی سے اپنا فون لیا۔
ڈیڈ کا نمبر ڈائل کیا۔
کال پک کریں ڈیڈ۔۔۔۔دانیال مسلسل نمبر ڈائل کر رہا تھا مگر دوسری طرف کال پک ہی نہی ہو رہی تھی۔
آخر دوسری طرف سے کال پک ہوئی۔
فرصت مل گئی تمہیں گھر والوں کو یاد کرنے کی؟
دوسری طرف دانیال کی ماما تھیں۔
ماما ڈیڈ کہاں ہیں؟
اپنی اماں کے کمرے میں ہیں غلطی سے فون یہاں بھول گئے ہیں۔
ماں سے بات کرنے کی کوئی ضرورت نہی تمہیں۔
کچھ دیر بعد کال کر لینا٫خدا حافظ
نہی مام مجھے ڈیڈ سے ابھی بات کرنی ہے بہت ضروری ہے۔
ضرور اس لڑکی نے کوئی رپھڑ ڈالا ہو گا۔
مام یہ سہی وقت نہی ہے ان باتوں کا آپ میری ڈیڈ سے بات کروایں جلدی۔
ایسی بھی کیا ضروری بات ہے جو تم ماں سے نہی کر سکتے؟
ماما میں جیل میں ہوں اس وقت اور میرا ڈیڈ سے بات کرنا بہت ضروری ہے۔
سمجھنے کی کوشش کریں آپ!
کیا کہا جیل میں؟
وہاں کیا کر رہے ہو تم؟
مام ڈیڈ کو فون دیں پلیز سب بتاتا ہوں۔
اچھا اچھا جا رہی ہوں۔
وہ تیزی سے فون ان کے پاس لے گئیں۔
دانی کا فون ہے اسے پولیس نے جیل میں ڈال دیا ہے۔
کیا؟؟؟
انہوں نے جلدی سے فون کان سے لگایا۔
دانی۔۔۔
جی ڈیڈ۔۔۔ایک مسئلہ ہو گیا ہے۔
آپ مجھے جلد ازجلد سارہ اور میرے نکاح کی پکچرز سینڈ کر دیں۔
ٹھیک ہے میں کر دیتا ہوں۔
وہ اماں جی کی الماری کی طرف بڑھے اور ایک فائل سے نکاح نامہ نکال کر تصویریں دانیال کو واٹس ایپ کر دیں۔
سب اس وقت یہی موجود تھے پریشانی سب کے چہروں پے عیاں تھی۔
اللہ خیر کرے،،،،
اماں جی آنسو بہانے لگیں۔
اماں جی فکر ناں کریں دانی ٹھیک ہے۔
کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہی ہے۔
وہ فون کان سے لگائے کمرے سے باہر نکل گئے٫وہ سب کو تسلی تو دے رہے تھے مگر درحقیقت خود بھی بہت پریشان ہو چکے تھے۔
بس کر دیں اماں جان!
یہ سب آپ ہی کی کرم نوازی ہے۔
آپ کی ضد اور اس لڑکی کو بہو بنانے کی چاہ نے آج میرے بیٹے کو اس مقام تک لا کھڑا کیا ہے۔
میں آپ سب کو کبھی معاف نہی کروں گی۔
مجھے میرا بیٹا واپس چاہیے۔
بس یہی دیکھنا باقی رہ گیا تھا آج میرے بیٹے نے جیل کا راستہ بھی دیکھ لیا۔
یہ سب صرف اور صرف آپ کی وجہ سے ہوا ہے۔
میں اس لڑکی کو زندہ نہی چھوڑوں گی۔
یہ آپ سب کی بہت بڑی بھول ہے کہ میں اسے قبول کروں گی۔
ارے بس کر دو زلیخا!
بڑی آئی تم قبول نا کرنے والی۔۔۔
ناں کرنا تم قبول مجھے کوئی فرق نہی پڑتا٫اماں جی بھی آخر بول دیں۔
وہ اس گھر میں نہی آ سکتی اماں جان!
بس کر دو بہو اس وقت جو حالات ہیں ہمیں دانی کے لیے دعا کرنی چاہیے۔
مگر تم دونوں ساس بہو کو جھگڑنے سے ہی فرصت نہی ہے۔
ابا جی آپ ہی بتائیں کیا میں غلط کہہ رہی ہوں؟
نہی نہی تم سہی کہہ رہی ہو ہم ہی غلط ہیں۔۔اماں جی پھر سے بولے بنا نہ رہ سکیں۔
وہ غصے میں وہاں سے چل دیں۔
ہاں دانیال مل گئیں تصویریں؟
جی ڈیڈ مل گئی ہیں مگر وہ کہہ رہے ہیں کسی کو آنا ہو گا میری ضمانت کے لیے۔
ہاں تو اسفند کو کال کرو۔
بلکہ تم رکو میں خود کال کرتا ہوں اسے۔
جی ڈیڈ۔
ایک گھنٹہ انتظار کے بعد آخر اسفند وہاں آ ہی گیا۔
اس نے ضمانت کے پیپر سائن کیے۔
کیا ہے یہ سب؟
گاڑی میں چھائی خاموشی کو اسفند کی آواز نے توڑا۔
سارہ کے کوئی رشتہ دار ہیں اس کے نانا کی دوسری بیوی سے٫یہ سب ان کا ہی کیا دھرا ہے۔
اور سارہ؟
کیا اس نے تمہارے حق میں آواز نہی اٹھائی؟
دانیال خاموش ہو گیا۔
دیکھو دانی مجھے غلط مت سمجھنا مگر مجھے لگتا ہے وہ تمہارے لائق ہی نہی ہے۔
Shut up asfi
سارہ کے بارے میں ایک لفظ برداشت نہی کروں گا میں٫بھول جاوں گا کہ تم میرے دوست ہو۔
واہ۔۔۔کیا کہنے جناب کے!
اسفی نے داد دی۔
مگر کیا کبھی یہ الفاظ سارہ کے منہ سے سَنے تم نے اپنے لیے؟
نہی۔۔۔۔۔ابھی اسے رشتوں کی سمجھ نہی ہے مگر وقت کے ساتھ ساتھ سمجھ جائے گی وہ میری اہمیت۔
تو کیا تم نے اسے اپنی اہمیت کا احساس دلایا؟
کیا مطلب میں سمجھا نہی؟
دانیال نے سر نفی میں ہلایا۔
O come on daniyal
اب تم اتنے بھی بچے مت بنو یار۔۔۔۔
میاں بیوی کے حقوق کی بات کر رہا ہوں میں۔۔۔
ابھی وہ بہت چھوٹی ہے یار ابھی تو وہ ٹھیک سے ہمارے رشتے کو نہی سمجھ پا رہی۔
یہی تو بات ہے دانیال!
ابھی وہ کم عمر ہے آسانی سے سمجھ جائے گی لیکن اگر اسی طرح وہ تم سے دور بھاگتی رہی تو وقت ہاتھ سے نکل جائے گا اور تم چاہ کر بھی اسے واپس نہی لا سکو گے۔
اپنے رشتے کو مظبوط بناو۔۔۔اسے اپنے ہونے کا احساس دلاو۔
سمجھاو اسے وہ کیا ہے تمہارے لیے اور تم کیا ہو اس کے لیے۔
اپنی قربت کا احساس دلاو تا کہ وہ تم سے دور بھاگنے کی اس جنگ کو ختم کرے۔
"میاں بیوی ایک دوسرے کا لباس ہیں"
یہ "اللہ" کا حکم ہے میں اپنے پاس سے نہی کہہ رہا۔
صرف نکاح کافی نہی ہوتا٫میاں بیوی کا تعلق مظبوط ہونا چاہیے یہی ایک رشتے کو بچانے کے لیے کافی ہوتا ہے۔
لو آ گیا گھر۔۔۔۔جو میں نے کہا اس بارے میں سوچنا ضرور۔
ہمم۔۔۔دانیال چہرے پر پھیکی سی مسکراہٹ سجائے گاڑی سے باہر نکل گیا۔
ڈور بیل دی مگر دروازہ نہی کھلا۔
جب کافی دیر دروازہ نہی کھلا تو اسفی بھی وہی آ گیا۔
چابی نہی ہے تمہارے پاس؟
اسفند کے یاد دلانے پر دانیال نے پاکٹ سے چابی نکال کر دروازہ کھولا۔
آ جاو اندر۔۔۔۔اس نے اسفی کو اندر آنے کو بولا۔
دیکھ لینا یار کہی تمہاری مسز میرا سر ہی نہ پھاڑ دے آج تمہیں واپس لانے کی سزا میں۔
اسفی ہنس رہا تھا مگر دانیال پورے گھر میں چھائے اندھیرے کو دیکھ کر پریشان ہو چکا تھا۔
وہ تیزی سے سارہ کے کمرے کی طرف بڑھا مگر وہ وہاں تھی ہی نہی۔
ایک کے بعد وہ سب کمروں میں دیکھتا چلا گیا مگر سارا گھر خالی تھا۔
آخر میں وہ اپنے کمرے کی طرف بھاگا تو سامنے الماری کے ساتھ ایک بڑا سا پیپر چسپاں تھا۔
"میں جانتی ہوں میں جو کر رہی ہوں وہ غلط ہے مگر میرے پاس اور کوئی حل نہی ہے٫میرا تو اس دنیا میں کوئی نہی رہا مگر میں ایک ماں سے اس کے بیٹے کو نہی چھین سکتی۔میں جانتی ہوں بڑی ماما خوش نہی ہیں اس رشتے سے اور وہ مجھے کبھی برداشت نہی کریں گی اس سے پہلے کہ میری وجہ سے آپ کی زندگی میں مزید مشکلات آئیں میرا آپ کی زندگی سے دور چلی جانا ہی بہتر ہے۔مجھے ڈھونڈنے کی کوشش مت کرنا آپ٫بہتری اسی میں ہے کہ آپ مجھ سے رشتہ ختم کر دیں اور پاکستان واپس چلے جائیں۔"

کیا ہوا؟
اسفند نے دانیال کے ہاتھ سے وہ پیپر لے کر پڑھا تو اس کے بھی ہوش اڑ گئے۔
پاگل ہے یہ لڑکی!
دانیال سر تھامے بیڈ پر بیٹھ گیا۔

________________________________________

اب کیا کرے گا دانیال؟
کیا وہ چھوڑ دے گا سارہ کو؟
یا پھر سارہ کو ڈھونڈنے میں دن رات ایک کر دے گا؟
کمنٹ میں بتائیں
Follow my blog

6 comments:

  1. Danyal dunday ga sara ko aur dund k ak rakh k thaper b lga dy to thk ha pagal

    ReplyDelete
  2. Bpagal ho gi sara kya
    Jb wo log iski property leny ki koshish kry gy to hud danyal se contact kry g

    ReplyDelete
  3. Woh sara ko dhundne mai din raat aik krde ga bht ala epi sis keep it up 😍😍😍😍😍

    ReplyDelete
  4. Woh sara ko dhundne mai din raat aik krde ga bht ala epi sis keep it up 😍😍😍😍😍

    ReplyDelete

مسافر قسط نمبر_24(آخری قسط)

مسافر قسط نمبر_24(آخری قسط) از خانزادی بھابی کیا ہوا آپ رو کیوں رہی ہیں؟ حبا کی آواز پر سارہ نے اپنے آنسو پونچھ دیے اور مسکرا دی۔ نہی ایسا ک...