Wikipedia

Search results

Tuesday, April 14, 2020

مسافر قسط نمبر_8

مسافر
قسط نمبر_8
از
خانزادی

کیا دادو؟
آپ ہر وقت میرے ناولز کے پیچھے پڑی رہتی ہیں۔حبا رونے کو تھی۔
سارہ جھولا جھولتے ہوئے دونوں کی تکرار پر مسکرا رہی تھی۔
ہاں تو اور کیا؟
پڑھائی میں تو دھیان لگتا نہی ہے تمہارا،اگر تمہارے باپ کو پتہ چل گیا تو درگت بنا دے گا۔
اسائمنٹ کیسی ہے تمہاری؟؟
کیا مطلب کیسی ہے دادو؟
سہی تو کہہ رہی ہوں،پچھلی بار جو تم نے دو دن میں اسائمنٹ مکمل کی تھی جو بیچاری اسائمنٹ کا حال ہوا تھا اس لحاظ سے تو مجھے یہی پوچھنا چاہیے۔
کیونکہ ہر بار کی طرح اب بھی تمہارا وہی رونا دھونا ہو گا اسائمنٹ سبمٹ کروانے سے دو دن پہلے اور پھر تم ہمیشہ کی طرح میرے دانی کو تنگ کرو گی اور وہ بے چارہ پوری پوری رات جاگے گا تمہاری اسائمنٹ کے چکر میں۔
دادو آپ میرے ساتھ زیادتی کر جاتی ہیں ہمیشہ پوتوں سے بہت پیار ہے اور پوتی کی زرا فکر نہی ہے آپ کو،حبا میگزین میز پر رکھتی ہوئی منہ پھلائے بولی۔
ارے پگلی یہ زیادتی نہی تمہیں سمجھا رہی ہوں۔
میرے لیے تم سب برابر ہو۔
"بیٹی کو لاپرواہ نہی ہونا چاہیے"
"ایک خاندان کی زمہ داری ہوتی ہے بیٹی کے سر پر،پہلے وہ بیٹی ہوتی ہے پھر بیوی بنتی اور پھر ماں ان سب رشتے کو سنبھالنے کے لیے وہ بیٹی سے عورت بننے کا سفر طے کرتی ہے اور یہ سفر آسان نہی ہوتا اس کے لیے سب سے پہلا مرحلہ ہے "زمہ دار" ہونا۔
اگر ایک بیٹی زمہ دار نہی ہو گی تو گھر گرہستی کیسے سنبھال سکے گی؟
اس کا گھرانہ تو بکھر کہ رہ جائے گا۔
تم بیٹی ہو،کل کو بیاہ کر دوسرے گھر جانا ہے تمہیں اگر ایسے ہی لاپرواہ رہی تو کیسے سنبھالو گی سب؟
اب لاڈلے خول سے باہر نکل آو اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے،تمہاری ماں نے تو کچھ سمجھانا نہی تمہیں کم ازکم میری باتوں پر غور کر لیا کرو۔
کیا تم بچی کو پریشان کر رہی ہو بیگم،دیکھو تو سہی رلا دیا بچی کو،دادا جان حبا کے پاس آ گئے۔
مجھے آپ سب کے ساتھ رہنا ہے ہمیشہ،کہی نہی جاوں گی میں۔۔۔۔وہ آنسو بہاتی ہوئی وہاں سے بھاگ گئی۔
لو کر لو بات اور سمجھاو۔۔۔۔دادا جی مسکراتے ہوئے اپنی سیٹ پر واپس بیٹھ گئے۔
اب آپ ہی بتائیں میں نے کچھ غلط کہا ہے؟
بیٹیوں کا اتنا لاپرواہ ہونا درست نہی ہے اب اپنی سارہ کو ہی دیکھ لیں یہ پردیس میں پلی بڑھی ہے مگر اکیلی سارا گھر بھی سنبھالتی ہے اور ریسٹورنٹ بھی،یہ ساری تربیت ماں کی ہوتی ہے۔
سارہ اپنے ذکر پر محض مسکرا دی۔
وہ بات تو ٹھیک ہے تمہاری نیت سہی ہے مگر طریقہ غلط ہے,یہ باتیں اسے تنہائی میں سمجھایا کرو۔
اسلام و علیکم۔۔۔۔پرجوش آواز پر وہ سب متوجہ ہوئے۔
وعلیکم اسلام آ گئے خیریت سے۔۔۔دادا جی خوشی سے اٹھ کھڑے ہوئے اور بیٹے کو گلے لگا گیا۔
سارہ جھولے سے اتر کر ادب سے کھڑی ہو گئی۔
کیسی ہیں اماں جان۔۔۔وہ ماں کا بوسہ لیتے ہوئے جیسے ہی پلٹے ان کی نظر سارہ پر پڑی۔
اسلام و علیکم۔۔۔سارہ نے سلام کیا۔
یہ سارہ ہے تمہارے مرحوم بھائی کی اکلوتی نشانی۔
جیسے ہی اماں جان نے بتایا وہ خوشی سے سارہ کی طرف بڑھے۔
میری بچی انہوں نے سارہ کے سر پر ہاتھ رکھا تو سارہ خود کو روک نا سکی اور ان کے کندھے پر سر گرائے آنسو بہانے لگی۔
ناں ناں رونا نہی میری جان ہم سب ہیں تمہارے ساتھ سارہ کو خود سے الگ کر کے اس کی آنکھوں سے بہتے آنسو پونچھتے ہوئے بولے۔
میں چینج کر لوں پھر سب لنچ پر ملتے ہیں وہ انرونی حصے کی جانب چل دیے۔
ادھر آو میرے پاس میری جان۔۔۔دادو نے بلایا تو سارہ ان کے پاس والی کرسی پر بیٹھ گئی۔
اب تمہیں پریشان ہونے کی ضرورت نہی ہے تمہارے بڑے پاپا آ گئے ہیں ناں یہ دانی کو سیٹ کر دیں گے۔
ویسے دانی ہے کہاں؟
پتہ نہی اس کا نمبر بند ہے شاید کسی کام سے باہر گیا ہو گا۔
کس کا نمبر بھائی کا وہ تو گئے ملائیشیا۔۔۔۔کامران اچانک وہاں آ گیا۔
اچانک؟
دادا جان حیرت سے بولے۔
یہ کوئی پہلی بار تھوڑی ہے؟'وہ ہمیشہ ایسے ہی تو کرتے ہیں۔
رات کو کمرے میں جاتے ہیں اور صبح ان کا ٹیکسٹ وصول ہوتا ہے"Going to America"
ہاں یہ تو ہے خیر کب تک واپسی ہے اس کی؟
No idea dado..
ابھی بھی ان کا میسیج آیا کچھ دیر پہلے کہ "Going to Malyasia"۔
اچھا چلو ٹھیک ہے خیریت سے جائے اور خیریت سے واپس آئے۔
آمین۔
بھابی کہاں چلیں گی پھر آپ؟
بھائی تو گئے اور اگر ان سے اب پوچھنے کی کوشش بھی کی تو وہ کال ہی پک نہی کریں گے۔
I have no idea..
تم حبا سے پوچھ لو جہاں تم دونوں چلو گے میں بھی چل دوں گی۔
That's great...
میں پوچھتا ہوں حبا سے۔

سارہ دوبارہ جھولے پر بیٹھ کر جھولا جھولنے لگ گئی کیونکہ اسے اپنے فون پر ایک میسیج وصول ہوا تھا اور اسے لگا اسفی کا ہو گا اور وہ ابھی کال کرے گا اس لیے وہ پہلے ہی دور چلی گئی۔
Hi Sweetheart❤
کسی انجان نمبر سے میسیج تھا۔
یہ کون ہے؟
سارہ کو حیرت سی ہوئی مگر اگلے ہی پل یاد آ گیا کہ یہ سم دانیال کی ہے۔
ضروت کسی لڑکی کا میسیج ہس گا لوفر کہی کا،اس نے غصے سے میسیج ڈیلیٹ کر دیا۔
Are you Angry with me?
پھر سے میسیج آیا۔
سارہ نے میسیج پڑھا اور ڈیلیٹ کر دیا۔
میری سم بند ہے اففف سب سے کیسے بات کروں گی،پتہ نہی ریسٹورنٹ میں سب ٹھیک چل رہا ہے یا نہی۔۔۔سارہ پریشان ہو گئی۔
I am daniyal.....
پھر سے میسیج موصول ہوا۔جیسے ہی سارہ نے میسیج پڑھا اسے حیرت ہوئی۔
دانیال اور وہ بھی مجھ سے اتنے پیار سے بات کر رہا ہے۔کہی میں خواب تو نہی دیکھ رہی۔
Dont' worry mister daniyal,i'm in home at this time...itni jaldi chor k nahi jany wali main,jis maqsad k liye aye hun wo poora kr k hi wapis jaoun gi.
سارہ نے میسیج ٹائپ کیا اور سینڈ کر دیا۔
Whatever.....Tum jo b maqsad ly kr ae ho i dont' care..socha tha tum sy pyar sy bat krun After all bivi ho tum meri,mgr tum bht dheet ho aik bat samjh lo ab tum yahan sy jany ka sochna b mat...Malaysia jarha h aik hafty baf wapis aoun ga ya phr thora aur late ho skta hun,if you need anything'kamran aur hiba sy kh deina aur mjhy apna account number b send kr do Shopping kr leina apny liye,socha to tha khud jaou tmhary sath mgr majburi h..tum hiba aur kami k sath.
میسیج پڑھ کر سارہ کو ہنسی آ گئی۔۔۔تو مسٹر فلرٹ مجھے پیسوں کا لالچ دینا چاہتا ہے جیسے میں بہت ہی غریب لڑکی ہوں۔
سوری مسٹر دانیال آپ کا یہ پلان کامیاب نہی ہو پائے گا اور اتنا پیار جو دکھا رہے ہو سب سمجھتی ہوں میں،سارے گھر والوں کے سامنے اچھے بننا چاہتے ہو۔
اس نے کوئی رپلائے نہی کیا اور فون بند کر کے سائیڈ پر رکھ دیا۔
________________________________________
باقی اگلی قسط میں۔۔۔
کیا واقعی دانیال کو فکر ہے سارہ کی یا پھر چل رہا ہے وہ کوئی چال؟

مسافر
قسط نمبر_8
از
خانزادی

کیا دادو؟
آپ ہر وقت میرے ناولز کے پیچھے پڑی رہتی ہیں۔حبا رونے کو تھی۔
سارہ جھولا جھولتے ہوئے دونوں کی تکرار پر مسکرا رہی تھی۔
ہاں تو اور کیا؟
پڑھائی میں تو دھیان لگتا نہی ہے تمہارا،اگر تمہارے باپ کو پتہ چل گیا تو درگت بنا دے گا۔
اسائمنٹ کیسی ہے تمہاری؟؟
کیا مطلب کیسی ہے دادو؟
سہی تو کہہ رہی ہوں،پچھلی بار جو تم نے دو دن میں اسائمنٹ مکمل کی تھی جو بیچاری اسائمنٹ کا حال ہوا تھا اس لحاظ سے تو مجھے یہی پوچھنا چاہیے۔
کیونکہ ہر بار کی طرح اب بھی تمہارا وہی رونا دھونا ہو گا اسائمنٹ سبمٹ کروانے سے دو دن پہلے اور پھر تم ہمیشہ کی طرح میرے دانی کو تنگ کرو گی اور وہ بے چارہ پوری پوری رات جاگے گا تمہاری اسائمنٹ کے چکر میں۔
دادو آپ میرے ساتھ زیادتی کر جاتی ہیں ہمیشہ پوتوں سے بہت پیار ہے اور پوتی کی زرا فکر نہی ہے آپ کو،حبا میگزین میز پر رکھتی ہوئی منہ پھلائے بولی۔
ارے پگلی یہ زیادتی نہی تمہیں سمجھا رہی ہوں۔
میرے لیے تم سب برابر ہو۔
"بیٹی کو لاپرواہ نہی ہونا چاہیے"
"ایک خاندان کی زمہ داری ہوتی ہے بیٹی کے سر پر،پہلے وہ بیٹی ہوتی ہے پھر بیوی بنتی اور پھر ماں ان سب رشتے کو سنبھالنے کے لیے وہ بیٹی سے عورت بننے کا سفر طے کرتی ہے اور یہ سفر آسان نہی ہوتا اس کے لیے سب سے پہلا مرحلہ ہے "زمہ دار" ہونا۔
اگر ایک بیٹی زمہ دار نہی ہو گی تو گھر گرہستی کیسے سنبھال سکے گی؟
اس کا گھرانہ تو بکھر کہ رہ جائے گا۔
تم بیٹی ہو،کل کو بیاہ کر دوسرے گھر جانا ہے تمہیں اگر ایسے ہی لاپرواہ رہی تو کیسے سنبھالو گی سب؟
اب لاڈلے خول سے باہر نکل آو اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے،تمہاری ماں نے تو کچھ سمجھانا نہی تمہیں کم ازکم میری باتوں پر غور کر لیا کرو۔
کیا تم بچی کو پریشان کر رہی ہو بیگم،دیکھو تو سہی رلا دیا بچی کو،دادا جان حبا کے پاس آ گئے۔
مجھے آپ سب کے ساتھ رہنا ہے ہمیشہ،کہی نہی جاوں گی میں۔۔۔۔وہ آنسو بہاتی ہوئی وہاں سے بھاگ گئی۔
لو کر لو بات اور سمجھاو۔۔۔۔دادا جی مسکراتے ہوئے اپنی سیٹ پر واپس بیٹھ گئے۔
اب آپ ہی بتائیں میں نے کچھ غلط کہا ہے؟
بیٹیوں کا اتنا لاپرواہ ہونا درست نہی ہے اب اپنی سارہ کو ہی دیکھ لیں یہ پردیس میں پلی بڑھی ہے مگر اکیلی سارا گھر بھی سنبھالتی ہے اور ریسٹورنٹ بھی،یہ ساری تربیت ماں کی ہوتی ہے۔
سارہ اپنے ذکر پر محض مسکرا دی۔
وہ بات تو ٹھیک ہے تمہاری نیت سہی ہے مگر طریقہ غلط ہے,یہ باتیں اسے تنہائی میں سمجھایا کرو۔
اسلام و علیکم۔۔۔۔پرجوش آواز پر وہ سب متوجہ ہوئے۔
وعلیکم اسلام آ گئے خیریت سے۔۔۔دادا جی خوشی سے اٹھ کھڑے ہوئے اور بیٹے کو گلے لگا گیا۔
سارہ جھولے سے اتر کر ادب سے کھڑی ہو گئی۔
کیسی ہیں اماں جان۔۔۔وہ ماں کا بوسہ لیتے ہوئے جیسے ہی پلٹے ان کی نظر سارہ پر پڑی۔
اسلام و علیکم۔۔۔سارہ نے سلام کیا۔
یہ سارہ ہے تمہارے مرحوم بھائی کی اکلوتی نشانی۔
جیسے ہی اماں جان نے بتایا وہ خوشی سے سارہ کی طرف بڑھے۔
میری بچی انہوں نے سارہ کے سر پر ہاتھ رکھا تو سارہ خود کو روک نا سکی اور ان کے کندھے پر سر گرائے آنسو بہانے لگی۔
ناں ناں رونا نہی میری جان ہم سب ہیں تمہارے ساتھ سارہ کو خود سے الگ کر کے اس کی آنکھوں سے بہتے آنسو پونچھتے ہوئے بولے۔
میں چینج کر لوں پھر سب لنچ پر ملتے ہیں وہ انرونی حصے کی جانب چل دیے۔
ادھر آو میرے پاس میری جان۔۔۔دادو نے بلایا تو سارہ ان کے پاس والی کرسی پر بیٹھ گئی۔
اب تمہیں پریشان ہونے کی ضرورت نہی ہے تمہارے بڑے پاپا آ گئے ہیں ناں یہ دانی کو سیٹ کر دیں گے۔
ویسے دانی ہے کہاں؟
پتہ نہی اس کا نمبر بند ہے شاید کسی کام سے باہر گیا ہو گا۔
کس کا نمبر بھائی کا وہ تو گئے ملائیشیا۔۔۔۔کامران اچانک وہاں آ گیا۔
اچانک؟
دادا جان حیرت سے بولے۔
یہ کوئی پہلی بار تھوڑی ہے؟'وہ ہمیشہ ایسے ہی تو کرتے ہیں۔
رات کو کمرے میں جاتے ہیں اور صبح ان کا ٹیکسٹ وصول ہوتا ہے"Going to America"
ہاں یہ تو ہے خیر کب تک واپسی ہے اس کی؟
No idea dado..
ابھی بھی ان کا میسیج آیا کچھ دیر پہلے کہ "Going to Malyasia"۔
اچھا چلو ٹھیک ہے خیریت سے جائے اور خیریت سے واپس آئے۔
آمین۔
بھابی کہاں چلیں گی پھر آپ؟
بھائی تو گئے اور اگر ان سے اب پوچھنے کی کوشش بھی کی تو وہ کال ہی پک نہی کریں گے۔
I have no idea..
تم حبا سے پوچھ لو جہاں تم دونوں چلو گے میں بھی چل دوں گی۔
That's great...
میں پوچھتا ہوں حبا سے۔

سارہ دوبارہ جھولے پر بیٹھ کر جھولا جھولنے لگ گئی کیونکہ اسے اپنے فون پر ایک میسیج وصول ہوا تھا اور اسے لگا اسفی کا ہو گا اور وہ ابھی کال کرے گا اس لیے وہ پہلے ہی دور چلی گئی۔
Hi Sweetheart❤
کسی انجان نمبر سے میسیج تھا۔
یہ کون ہے؟
سارہ کو حیرت سی ہوئی مگر اگلے ہی پل یاد آ گیا کہ یہ سم دانیال کی ہے۔
ضروت کسی لڑکی کا میسیج ہس گا لوفر کہی کا،اس نے غصے سے میسیج ڈیلیٹ کر دیا۔
Are you Angry with me?
پھر سے میسیج آیا۔
سارہ نے میسیج پڑھا اور ڈیلیٹ کر دیا۔
میری سم بند ہے اففف سب سے کیسے بات کروں گی،پتہ نہی ریسٹورنٹ میں سب ٹھیک چل رہا ہے یا نہی۔۔۔سارہ پریشان ہو گئی۔
I am daniyal.....
پھر سے میسیج موصول ہوا۔جیسے ہی سارہ نے میسیج پڑھا اسے حیرت ہوئی۔
دانیال اور وہ بھی مجھ سے اتنے پیار سے بات کر رہا ہے۔کہی میں خواب تو نہی دیکھ رہی۔
Dont' worry mister daniyal,i'm in home at this time...itni jaldi chor k nahi jany wali main,jis maqsad k liye aye hun wo poora kr k hi wapis jaoun gi.
سارہ نے میسیج ٹائپ کیا اور سینڈ کر دیا۔
Whatever.....Tum jo b maqsad ly kr ae ho i dont' care..socha tha tum sy pyar sy bat krun After all bivi ho tum meri,mgr tum bht dheet ho aik bat samjh lo ab tum yahan sy jany ka sochna b mat...Malaysia jarha h aik hafty baf wapis aoun ga ya phr thora aur late ho skta hun,if you need anything'kamran aur hiba sy kh deina aur mjhy apna account number b send kr do Shopping kr leina apny liye,socha to tha khud jaou tmhary sath mgr majburi h..tum hiba aur kami k sath.
میسیج پڑھ کر سارہ کو ہنسی آ گئی۔۔۔تو مسٹر فلرٹ مجھے پیسوں کا لالچ دینا چاہتا ہے جیسے میں بہت ہی غریب لڑکی ہوں۔
سوری مسٹر دانیال آپ کا یہ پلان کامیاب نہی ہو پائے گا اور اتنا پیار جو دکھا رہے ہو سب سمجھتی ہوں میں،سارے گھر والوں کے سامنے اچھے بننا چاہتے ہو۔
اس نے کوئی رپلائے نہی کیا اور فون بند کر کے سائیڈ پر رکھ دیا۔
________________________________________
باقی اگلی قسط میں۔۔۔
کیا واقعی دانیال کو فکر ہے سارہ کی یا پھر چل رہا ہے وہ کوئی چال؟

No comments:

Post a Comment

مسافر قسط نمبر_24(آخری قسط)

مسافر قسط نمبر_24(آخری قسط) از خانزادی بھابی کیا ہوا آپ رو کیوں رہی ہیں؟ حبا کی آواز پر سارہ نے اپنے آنسو پونچھ دیے اور مسکرا دی۔ نہی ایسا ک...